انڈونیشیاء میں روھنگیا مسلمانوں کی آمد سے مقامی لوگ ناراضی

IQNA

انڈونیشیاء میں روھنگیا مسلمانوں کی آمد سے مقامی لوگ ناراضی

6:03 - January 04, 2024
خبر کا کوڈ: 3515629
ایکنا: انڈونیشیاء میں مسلمان روھنگیا کی بڑی تعداد سے مقامی لوگ بیزار ہوتے نظر آتے ہیں۔

ایکنا نیوز- المصور نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے اعداد و شمار کے مطابق نومبر سے اب تک 1500 سے زیادہ روہنگیا انڈونیشیا میں داخل ہو چکے ہیں۔

یہ اس حال میں ہے جب انڈونیشیا میں ان پناہ گزینوں کی بڑی موجودگی اور آنے والی کشتیوں کی تعداد سے مقامی لوگوں میں عدم اطمینان بڑھ چکا ہے۔

اس سلسلے میں انڈونیشیا کے طلباء کے ایک بڑے ہجوم نے کانفرنس سینٹر پر دھاوا بول دیا جہاں سینکڑوں روہنگیا آچے میں مقیم ہیں اور ان کو نکالنے کا مطالبہ کیا۔

 

اس حوالے سے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے اعلان کیا کہ اس جگہ پر ہجوم کے حملے کو دیکھ کر بہت دکھ ہوا جہاں پناہ گزینوں کے کمزور خاندان موجود ہیں۔

روہنگیا برسوں سے میانمار سے فرار ہو رہے ہیں اور انہیں عام طور پر جنوبی ایشیا سے غیر ملکی تصور کیا جاتا ہے۔ یہ لوگ عموماً سیاسی پناہ کے لیے انڈونیشیا اور ملائیشیا جاتے ہیں۔

 

دنیا کے سب سے بڑے مسلم ملک انڈونیشیا نے 1951 کے اقوام متحدہ کے پناہ گزین کنونشن پر دستخط نہیں کیے ہیں لیکن مہاجرین کو قبول کرنے کی اس کی تاریخ ہے۔

انڈونیشیا نے میانمار کے حکام سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ یہ اعلان کیا ہے کہ وہ ملک میں آنے والی حالیہ لہر میں ملوث انسانی سمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے گا۔/

 

4191535

.

نظرات بینندگان
captcha