پیر و جوان سارے عراقی زائرین کی خدمت میں + ویڈیو و تصاویر

IQNA

زائرین اربعین کے ہمراہ؛

پیر و جوان سارے عراقی زائرین کی خدمت میں + ویڈیو و تصاویر

21:17 - August 27, 2023
خبر کا کوڈ: 3514845
اربعین، انسانی عشق محبت کا عظیم ترین جلوہ گاہ بن چکا ہے جہاں ننھے زائرین بھی خدمت امام حسین(ع) میں پیش پیش ہیں۔

ایکنا نیوز کے مطابق عراقی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ اربعین حسینی کے حوالے سے اب تک 459 ہزار سے زاید زائرین عراقی بارڈر بصرہ، نجف اور زمینی راستوں سے  پار کرکے عراق آچکے ہیں۔

ان دنوں عراق میں عوام سراپا خدام امام عالی مقام بن کر عشق و محبت کے داستان رقم کررہے ہیں۔

عراقی صوبہ ذی وقار سے سے بڑٰی تعداد میں زائرین امام حسین(ع) کربلا کی سمت آرہے ہیں جہاں سیکورٹی خدمات کے علاوہ ہر طرف موکب میں بھی سہولیات کا انتظام کیا گیا ہے۔

جنوبی عراق سے لاکھوں لوگ 270 کیلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کرکے کربلا پہنچ جائیں گے۔

پیدل روی کے راستوں میں موکبوں میں تمام طبقے پیر و جوان عشق حسینی سے سرشار زائرین کی خدمت میں شب و روز مصروف عمل ہیں۔

موکب ام‌البنین ان موکبوں میں سے ایک ہے جو سال ۲۰۰۳ میں سقوط صدام کے بعد سے صوبہ ذی‌قار میں قایم ہوا ہے.

عراقی رہنما مقتدی صدر نے بھی گذشتہ روات زائرین کو خوش آمدید کہتے ہویے لکھا ہے: جو جسقدر امکان ہے زائرین کے لیے کھانے پیمے کے وسایل سے لیکر دیگر سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشش کریں۔

اس حؤالے سے مختلف ویڈیوز بھی سوشل میڈٰیا پر شئیر کی جارہی ہیں جنمیں انگریزی زبان میں خدمات کا ذکر ہے، موکب شھر العمارہ غیرملکی موکبوں میں سے ایک ہے جہاں چذابہ سرحد سے داخل ہونے والے یہاں آکر آرام اور معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔/

ویڈیو:

 

ویڈیو کا کوڈ

۔

 

 

 

موکب ام‌البنین یکی از موکب‌هایی است که در سال ۲۰۰۳ با سقوط رژیم صدام حسین توسط یک عشیره اهل استان ذی‌قار تأسیس شده است. خیر الله حاتم سلمان، سرپرست موکب، پیرمردی ۷۰ ساله اما با دلی جوان از عشق به مولایش امام حسین(ع) خود را از مداحان مجالس عزای ابا عبدالله الحسین معرفی می‌کند.

او می‌گوید عشیره او که متشکل از ۲۰۰ خانواده است در ایام اربعین با بیشتر اعضای خود برای خدمت به زائران پیاده در منطقه الدواره در ال جویبر ناحیه الطار شهرستان کرمه بنی سعید در استان ذی قار پای کار خدمت به زائران می‌آیند.

به گفته شیخ خیرالله طی همه این سال‌ها مادرانی باردار از عشیره او در جمع خادمان موکب ام البنین بودند که حالا هم فرزندانشان به این خیل پیوستند.

 

شیخ خیرالله می‌گوید که موکب آنها خود از ۱۸ موکب کوچک‌تر تشکیل شده و طی ۱۴ روز از ۲۵ محرم الحرام روزانه میزبان بیش از ۵۰۰ زائر با تجهیزات خنک کننده، طعام و استراحتگاه است.

نکته قابل توجه در خصوص موکب آنها این است که اعضای عشیره او با وجود داشتن مشکلات فراوان معیشتی هر ساله از دام تا هر آنچه داشته باشند، می‌فروشند تا در ایام اربعین خرج خدمت به زائران امام حسین(ع) کنند.

در این بین کودکان نیز خادمان با قدهای کوچک اما صاحب دل‌های بزرگ هستند که صحنه‌های زیبایی از دلداگی و تربیت در مکتب سید الشهداء را به نمایش گذاشته‌اند.

در تعدادی از تصاویری که در شبکه‌های اجتماعی دست به دست شده دختری به نام عسل مانند بقیه دختران جنوب عراق در منطقه چبایش استان جنوبی عراق ذی‌قار مشغول خدمت به زوار اربعین است.

 
 
 

 

 

4164994

نظرات بینندگان
captcha