طولانی آرزوں کے راستے میں بڑی رکاوٹ

IQNA

قرآن میں اخلاقی نکات/ 13

طولانی آرزوں کے راستے میں بڑی رکاوٹ

9:20 - July 17, 2023
خبر کا کوڈ: 3514622
ایکنا تھران: احادیث معصومین (ع) اور قرآن میں آخرت کی فراموشی کی بڑی مذمت کی گیی ہے البتہ کوئی عقیدہ یا صفت اچانک سے نہیں بنتی بلکہ طولانی پروسیس کے بعد ایسا ہوتا ہے اور طولانی خواہشات ان میں اہم ہیں۔

ایکنا نیوز- آخرت کو فراموش کرنے کی اہم وجہ طولانی آروزو یا خواہش ہے. آرزو کا عربئ زبان میں ترجمہ (امانىّ) بنتا ہے تاہم (امانی) در اصل اندازہ کرنا ہے، کیونکہ انسان دل میں ایک چیز کا اندازہ کرتا ہے اسی وجہ سے اسکو آرزو یا (امانی) کہا جاتا ہے۔

اللہ تعالی آیت 14 سوره حدید طولانی آرزو کو اہم وجہ گردانتا ہے:« يُنَادُونَهُمْ الَمْ نَكُنْ مَعَكُمْ قَالُوا بَلَى وَ لَكِنَّكُمْ فَتَنْتُمْ انْفُسَكُمْ وَ تَرَبَّصْتُمْ وَ ارْتَبْتُمْ وَ غَرَّتْكُمُ الْامَانِىُّ حَتَّى جَاءَ امْرُ اللَّهِ وَ غَرَّكُمْ بِاللَّهِ الْغَرُور ؛ انکو آواز دی جاتی ہے: مگر ہم آپ کے ساتھ نہیں تھے کیا؟! کہا جاتا ہے: جی ہاں، تم نے خود کو ہلاکت میں ڈال دیا اور انتظار (پیغمبر کی موت) کیا، اور (ہر چیز میں) شک کیا، اور تم نے طولابی خواہشات کیا یہانتک کہ فرمان خدا آن پہنچا، اور شیطان کے فریب (فرمان) نے خدا کے فرمان کے مقابل تمھیں دھوکہ دیا!(حدید:14)

مذکورہ بیان کا یہ مطلب نہیں کہ آرزو کرنا بری بات ہے بلکہ بیجا اور طولابی آروزوں سے پرہیز کی ضرورت ہے.

جو چیز ان دونوں میں فرق واضح کرتا ہے وہ موت کی یاد ہے، عام آرزو میں انسان خدا کی یاد اور موت سے بے فکر نہیں ہوتا اور خدا کو حاضر و ناظر جانتا ہے۔

 

طولانی آرزو میں انسان طولانی زندگی کا سوچتا رہتا ہے اور دنیوی زندگی تک محدود ہوتا ہے اور طویل دنیوی زندگی کے لیے ہر غلط سلط راستہ اختیار کرتا ہے اور کبھی موت کے بارے میں سوچتا ہی نہیں۔

امیرالمومنین امام علی(ع) اس بارے فرماتا ہے: ارزوں کے فریب سے بچو کہ کہ بہت لوگ نعمت و آسایش سے لبریز زندگی کا سوچتا تھا تاہم ہرگز اس تک نہیں پہنچا، کتنے لوگ تھے کہ محلات تعمیر کیے مگر اس میں رہ نہ سکا اور کتنے مال جمع ہوئے مگر اس کو کھا نہ سکے۔

 رسول گرامی اسلام (ص) خوبصورتی سے اس مسئلے کو اجاگر کرتا ہے: وہ اپنے اصحاب کو سمجھاتے ہوئے  زمین پر متوازی لائن بنا رہے تھے پھر انکے سامنے ایک عمودی خط کھنچا اور فرمایا کہ سمجھے کہ یہ لاین کیا ہے،: ؟ کہا نہیں يا رسول اللَّه! فرمایا: یہ متوازی خطوط طولانی آرزوں کی مانند ہیں جس کا اختتام نہیں تاہم عمودی خط اچانک سامنے آتا ہے جو موت ہے اور تمام آرزوں کا خاتمہ کردیتی ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha