وہ لوگ جو کبھی نہیں مرتے

IQNA

قرآن کہتا ہے/ 43

وہ لوگ جو کبھی نہیں مرتے

7:48 - January 09, 2023
خبر کا کوڈ: 3513549
نا امیدی اور بدترین حالت میں زندہ رہنا کسی کو قبول نہیں اور ہر حال میں زندہ رہنا زندگی نہیں بلکہ ایک مطلوب حالت میں رہنا زندگی ہے، قرآن ان لوگوں کی بات کرتا ہے جو کبھی نہیں مرتے!

ایکنا نیوز- زندگی میں ایک مناسب حال میں رہنا زندگی کو معنی بخشتا ہے اور انسانی سعادت کی نشانی ہے قرآن ان لوگوں کی بات کرتا ہے جو کبھی نہیں مرتے:

وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْيَاءٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ؛ جو لوگ خدا کی راہ میں مارے جاتے ہیں وہ نہیں مرتے بلکہ خدا کے ہاں رزق پاتے ہیں»(آل‌عمران، ۱۶۹).

تفسیر نمونه کے مطابق ایسی زندگی برزخ کی زندگی ہے جہاں ارواح موت کے بعد موجود ہوتی ہیں اور یہ صرف شہیدوں تک محدود نہیں مگر چونکہ شہدا اس قدر الھی نعمتوں میں غرق ہوتے ہیں لہذا صرف انہیں کی بات کی جاتی ہے۔

انسان جو الھی راستے  اور اقدار کے ساتھ جیتا ہے اور پھر جان دیتا ہے انہوں نے اس پر عمل کیا ہوتا ہے، تواضع، بخشش، غصے پر کنٹرول، مہربانی اور ضرورت مندوں کی مدد ایک خدا پرست انسان کی زندگی کا خلاصہ ہے اور ایسے لوگوں سے ممتاز ہے جو سخت دلی، خودپسندی، ذاتی مفاد اور بداخلاقی کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں۔

ایسے رویے انسان کو سعادت تک پہنچا سکتے ہیں اور اس آیت کے مصداق بنتے ہیں کہ " زندہ ہے اور اپنے پروردگار کے ہاں رزق پاتے ہیں"۔

ابوسفيان جو رسول الله(ص) کے مخالف سردار تھا انہوں نے جنگ احد کے بعد بلند آواز سے پکارا یہ ستر مسلمان جو مارے گیے ہیں ہمارے ستر افراد کا بدلہ ہے جو جنگ بدر میں مارے گیے تھے۔

تو رسول خدا(ص) نے فرمایا: ہمارے متقولین جنت میں اور تمھارے افراد جہنم میں ہیں. اور یہ وہی زندگی ہے جس کا اشارہ ہوا۔

 

شهيد و شهادت‌ بارے نکات تفسیر نور کے رو سے

  1. رسول اللہ (ص) نے سنا کہ ایک آدمی دعا میں کہتا ہے: «اسئلك خير ما تسئل؛ خدايا! بہترین چیز جو تجھ سے مانگی جاتی ہے مجھے عنایت کر». رسول اللہ نے کہا : «اگر اس کی دعا قبول ہوئی تو یہ شہید ہوگا».
  2. روایت میں ہے: ہر نیکی سے بڑھ کر ایک نیکی ہے مگر شہادت کے بعد کوئی برتر نہیں۔
  3. قیامت میں شہید شفاعت کا حق محفوظ رکھتا ہے. شفاعت یعنی ایسی طاقت جس سے کسی کو خیر پہنچائے یا شر سے دور کرے دنیا و آخرت میں.
  4. بهترين اور بالاتر موت شھادت ہے.
  5. حضرت على عليه السلام جنکو کافی فضائل حاصل تھے مگر صرف موت اور شہادت کے وقت پکارا کہ : «فزت و ربّ الكعبة؛ خدا کی قسم میں کامیاب ہوا». وہ پہلا شخص تھا جس نے پيغمبر صلى الله عليه و آله پر ایمان لایا، خطرے میں انکے بستر پر سویا، رسول گرامی کا بھائی بنا، صرف انکا دروازہ مسجد نبی میں کھلتا تھا، ائمہ کے باپ اور زهرا عليها السلام کے شوہر تھے. بت‌شكن تھا، یوم خندق پر انکے ایک ضربت کو عبادت ثقلين سے افضل قرار دیا گیا، مگر ان مواقعوں پر اس نے کبھی نہیں کہا کہ «فزت؛ میں کامیاب ہوا»/
نظرات بینندگان
captcha