پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے، انتونیو گوتریس

IQNA

پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے، انتونیو گوتریس

17:18 - September 09, 2022
خبر کا کوڈ: 3512684
پاکستان کی وجہ سے ماحولیاتی تبدیلی پر کوئی خاص منفی اثرات مرتب نہیں ہوئے لیکن یہ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں سے ایک ہے اور یہ ضروری ہے کہ عالمی برادری بالخصوص ماحولیاتی تبدیلی کا سبب بننے والے ممالک اس بات کو تسلیم کریں.

ڈان نیوز کے مطابق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس اپنے 2 روزہ دورے پر جمعرات کو پاکستان پہنچے تھے جہاں ان کے دورے کا مقصد سیلاب کی تباہ کاریوں سے شدید متاثر ملک کی مدد کے لیے عالمی دنیا سے امداد کی اپیل اور موسمیاتی تبدیلی کے بحران سے نمٹنے کی فوری ضرورت کو اجاگر کرنا ہے۔

جمعہ کو اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں پاکستان کے عوام کے لیے کوئی اجنبی نہیں ہوں، میرا گزشتہ 17سال سے پاکستان سے محبت کا تعلق ہے جب میں نے اس وقت مہاجرین کے ہائی کمشنر کی حیثیت سے کام کرنے کا آغاز کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستانیوں کی سخاوت کا عینی شاہد ہوں جنہوں نے 60لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کی، آپ نے ان سے تعاون کیا، ان کی حفاظت کی اور اپنے محدود وسائل میں ان کو بھی حصہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میں 2005 میں زلزلے، 2010 میں سیلاب اور اس کے بعد دہشت گردی کے واقعات کے دوران پاکستان آیا تو ان تمام واقعات کے دوران بھی لاکھوں افراد بے گھر اور نقل مکانی پر مجبور ہو گئے تھے لہٰذا مجھے معلوم ہے کہ پاکستان کے عوام پر ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والی اس غیرمعمولی سیلاب کے کس حد تک تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ عالمی برادری سے امداد کے حصول اور پاکستان کے لیے ان سے جو بھی ہو سکا وہ کریں گے کیونکہ یہ بہت المناک سانحہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ اپنے پیاروں سے محروم ہو گئے ہیں، اپنے نوکریاں، مال مویشی اور فصلیں گنوا چکے ہیں جس کی وجہ سے ان لوگوں اس وقت امداد کی شدید ضرورت ہے۔

انتونیو گوتریس نے عالمی برادری سے امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تباہی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو بڑے پیمانے پر مالی مدد کی ضرورت ہے اور ایک اندازے کے مطابق پاکستان اس سے 30ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی مدد انتہائی ضروری اور اہمیت کی حامل ہے، یہ محض اظہار یکجہتی کی حد تک نہیں بلکہ انصاف کی بات ہے، پاکستان کی وجہ سے ماحولیاتی تبدیلی پر کوئی خاص منفی اثرات مرتب نہیں ہوئے لیکن یہ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں سے ایک ہے اور یہ ضروری ہے کہ عالمی برادری بالخصوص ماحولیاتی تبدیلی کا سبب بننے والے ممالک اس بات کو تسلیم کریں اور اب وہ تعمیر نو، متاثرہ افراد کی بحالی میں مدد کر کے تعاون کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قدرت کی تباہی کا سامنا ہے، قدرت پلٹ کر تباہ کن انداز میں وار کررہی ہے، آج پاکستان کو ان حالات کا سامنا ہے اور کل کسی اور ملک کو اس کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لہٰذا اب ہمیں اخراج روکنے کے لیے اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں فوری کم کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں موسمیاتی تبدیلی ہونے والی تباہی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے والے ممالک کی مدد کے لیے بھی متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ تمام لوگ ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف سب مل کر کام کریں اور سب لوگ مل کر اس مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کریں۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ انتونیو گوتریس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد اور مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستان کی کی مدد اور تعاون کے لیے ہرممکن ذرائع بروئے کار لائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انتونیو گوتریس نے پاکستانیوں سے بڑھ کر نہیں تو پاکستانیوں کی طرح ضرور گفتگو کی جس سے میں بہت متاثر ہوا ہوں اور اس کے لیے میں ان کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

پریس کانفرنس سے قبل انتونیو گوتریس کے ہمراہ تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والی تباہی کا سامنا کررہا ہے اور کل دنیا کے دیگر ممالک اور خطے اس کا سامنا کر سکتے ہیں لہٰذا اب وقت آ گیا ہے کہ ہم صورتحال کا نوٹس لیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ریسکیو اور ریلیف کے عمل سے گزر رہے ہیں اور جلد ہم تعمیر نو اور بحالی کا عمل شروع کریں گے جس کے لیے بڑی رقم کی ضرورت ہے، پاکستان اپنے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے بہترین کوششیں کررہا ہے اور ہم عالمی برادری کی جانب سے بھی دی گئی امداد پر بھی ان کے شکر گزار ہیں۔

شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے تعاون پر سیکریٹری جنرل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر ہمیں ریلیف اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کی مرمت کے لیے اگر مناسب امداد نہ ملی تو ہم مشکل میں ہوں گے، ہم اس چیلنج کی وجہ سے شدید مشکل میں ہیں اور ہمیں اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کی بھرپور مدد اور تعاون کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے جمعہ کو وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم شہبازشریف سے ملاقات کی۔

نظرات بینندگان
captcha