مسجدالاقصی پر صیہونی انتہا پسندوں کی یلغار

IQNA

مسجدالاقصی پر صیہونی انتہا پسندوں کی یلغار

15:13 - July 02, 2022
خبر کا کوڈ: 3512202
انتہا پسند صیہونی ، غاصب اسرا‏ئیلی فوجیوں کی پشتپناہی میں کئی روز سے مسلسل مسجدالاقصی کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔

ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک - فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق انتہا پسند صیہونیوں نے مسجدالاقصی میں گھس کر اسلام دشمن نعرے لگائے اور فلسطینیوں کو زد و کوب کیا ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ اس سے قبل مسجدالاقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری نے مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت کے دشمنانہ اقدامات کے سلسلے میں کہا تھا کہ فلسطین کے عوام کسی بھی طرح صیہونی حکومت کو مسجدالاقصی کے کسی بھی حصے پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے ۔

مسجد الاقصی کے خطیب عکرمہ صبری نے فلسطینیوں کو جمعے کے دن مسجدالاقصی میں بڑے پیمانے پر موجود رہنےکی دعوت دی۔

فلسطینی استقامتی گروہوں نے بارہا اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام غاصبوں کے سامنے تمام میدانوں میں ان کے ہر طرح کے جرائم کا مقابلہ کریں گے اور ان کے خلاف ڈٹ جائیں گے اور مسجدالاقصی وبیت المقدس کے دفاع کے لئے ان کی انگلیاں ہمیشہ بندوقوں کے ٹرائیگر پر رہیں گی ۔

بیت المقدس شہر میں ہی مسجدالاقصی واقع ہے جو مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے اور یہ فلسطین کا اٹوٹ حصہ ہے جو مسلمانوں کے تین اہم ترین و مقدس ترین مقامات میں شمار ہوتی ہے ۔
مسجدالاقصی جو شہر بیت المقدس میں اسلامی فلسطینی تشخص کی اصلی علامت ہے ہمیشہ صیہونیوں کی جارحیتوں کی زد پر رہتی ہے اور غاصب صیہونی حکومت یہاں مسلسل اپنی تخریبی وتباہ کن کارروائیاں انجام دیتی رہتی ہے۔
دوسری جانب صیہونی فوجیوں نے قدس کی العیساویہ کالونی پر دھاوا بول کرکئی فلسطینیوں کوگرفتار کرلیا۔
مقبوضہ قدس کی العیساویہ کالونی پر صیہونی فوجیوں کی بڑے پیمانے پر یلغار کے بعد فلسطینی شہریوں کے ساتھ ان کی شدید جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ ان جھڑپوں کے دوران صیہونیوں نے کئی فلسطینیوں کوگرفتار کرلیا ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ اس سے قبل تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا تھا کہ اندرونی و بیرونی تبدیلیوں کا لازمہ ، مستقبل کے لئے اسٹرٹیجک لائحہ عمل تیار کرنا ہے جیسا کہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ آج کل ایک بار پھرغرب اردن میں استقامت اور انتفاضہ کی روح پھونک اٹھی ہے اور اس میں نئی جان پیدا ہو رہی ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ غرب اردن ہمیشہ ہی صیہونیوں کے خلاف فلسطینیوں کا اصلی میدان جنگ رہا ہے جو آئندہ بھی باقی رہے گا کیونکہ بیت المقدس اس کا جزء ہے اور صیہونی حکومت کی نسل پرستانہ پالیسیاں منجملہ اس علاقے میں صیہونی بستیوں اور حائل دیوار کی تعمیر اسی علاقے میں انجام پائی ہے اور اس کا سلسلہ اب بھی جاری ہے ۔ انھوں نے کہا کہ غرب اردن اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹےگا اور چین سے نہیں بیٹھےگا جب تک فلسطین آزاد نہ ہو جائے ۔

نظرات بینندگان
captcha