نیا سال، خدا کے فضل سے مواقعوں اور مسائل کے حل کا سال ہو گا۔ رھبر انقلاب

IQNA

نیا سال، خدا کے فضل سے مواقعوں اور مسائل کے حل کا سال ہو گا۔ رھبر انقلاب

9:02 - March 22, 2019
خبر کا کوڈ: 3505893
بین الاقوامی گروپ- حضرت علی ع کے یوم ولادت باسعادت اور نئے ہجری شمسی سال کے آغاز کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ نیا ہجری شمسی سال، خدا کے فضل سے، برکتوں اور مسائل کے حل کا سال ہو گا۔

ایکنا نیوز- رہبری ویب سایٹ کی رپورٹ کے مطابق رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مشہد مقدس میں حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر میں زائرین اور مجاورین کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں امیرالمومنین حضرت علی بن ابیطالب علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت اور نئے ہجری شمسی سال کے آغاز کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ نیا ہجری شمسی سال، خدا کے فضل سے، برکتوں اور مسائل کے حل کا سال ہو گا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عید نوروز منانے والی تمام اقوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا: عید نوروز سے بہار کا آغازہوتا ہے۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: بعض افراد نئے سال کو خطرات کا سال قراردے رہے ہیں لیکن میں ان کی اس بات سے متفق نہیں ہوں نیا سال خطرات کا سال نہیں بلکہ فرصتوں سے استفادہ کا سال ہے۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: بعض لوگ کہتے تھے کہ اگر امریکہ مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوگیا تو ایران میں شورش پیدا ہوجائے گی ۔ بعض نادانوں نے کہا کہ امریکہ سن 2019 میں تہران میں کریسمس کی تقریب منعقد کرےگا۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ ایران پر اقتصادی دباؤ قائم کئے ہوئے ہے اور ہمیں اس کے اقتصادی دباؤ کو فرصت میں تبدیل کرنا چاہیے اور امریکی مکر و فریب اور اس کی دھمکیوں سے خوفزدہ  نہیں چاہیے۔

 

رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ پابندیاں مواقع میں تبدیل ہو سکتی ہیں کیونکہ تجربے نے ثابت کیا ہے کہ جن ملکوں کے پاس تیل جیسے قدرتی ذخائر موجود ہیں جب ان کی تیل کی آمدنی کم ہو جاتی ہے تو ان کے اندر وابستگی ختم کرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے اور وہ معاشی اصلاحات کی فکر کرتے ہیں۔

 

آپ نے فرمایا کہ مقدس دفاع کے برسوں میں مشرقی اور مغربی دونوں سپر طاقتوں نے صدام حکومت کو بہترین جنگی وسائل فراہم کئے جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران پر پابندیاں تھیں اور حتی اس کو خار دار تاروں کی فروخت کی بھی اجازت نہیں تھی۔

 

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جنگ کے زمانے میں سختیاں اس بات کا باعث بنیں کہ اغیار سے دفاعی وابستگی ختم کرنے کی فکر کی جائے اور آج فوجی اور دفاعی ساز وسامان اور وسائل کی تیاری کے لحاظ سے اسلامی جمہوریہ ایران کی پوزیشن خطے کے سبھی ملکوں سے بہتر اور مستحکم تر ہے۔

 

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ہم اغیار کے دباؤ کو کوئی اہمیت نہیں دیں گے اور ملک کی دفاعی بنیادوں کی تقویت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ آپ نے فرمایا کہ مغرب والوں سے سازش، خیانت اور پیچھے سے وار کی توقع تو رکھی جاسکتی ہے کسی مدد اور صداقت کی توقع نہیں رکھی جا سکتی۔

 

آپ نے فرمایا کہ یورپ والوں نے ایران کے ساتھ مالیاتی چینل کے قیام کے بارے میں پچھلے دنوں جو باتیں کی ہیں وہ ایک تلخ مذاق سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا کہ مغربی سیاستداں حقیقت میں وحشی ہیں اور امریکا اور مغرب کے سیاستدانوں میں شرارت اور شطینت کوٹ کوٹ کے پائی جاتی ہے-

 

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نیوزی لینڈ کے حالیہ دہشت گردانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ نیوزیلینڈ میں مسلمانوں کا حالیہ قتل عام ان کی نظر میں دہشت گردی نہیں ہے۔ یہ دہشت گردی نہیں تو اور کیا تھی؟۔

 

آپ نے فرمایا کہ یورپ والے، ان کے سیاستداں اور  ان کے ذرائع ابلاغ عامہ کوئی بھی اس حملے کو دہشت گردی کہنے پر تیار نہیں ہوا۔ انہوں نے اس کو مسلحانہ اقدام کہا۔

 

آپ نے فرمایا کہ دنیا میں  کہیں بھی مغرب کے کسی منظور نظر فرد کے خلاف کوئی اقدام ہو تو اس کو دہشت گردی اور انسانی حقوق کی پامالی کہا جاتا ہے لیکن یہاں وضاحت کے ساتھ یہ نہیں کہتے کہ یہ دہشت گردی ہے۔

 

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سعودی حکومت کے بارے میں فرمایا کہ اس خطے میں اور شاید پوری دنیا میں سعودی حکومت جیسی بری کوئی اور حکومت نہیں ہے۔ یہ حکومت جابر بھی ہے، ڈکٹیٹر بھی ہے، بد عنوان بھی ہے، ظالم بھی ہے اور سامراجی طاقتوں سے وابستہ بھی ہے۔

رھبر انقلاب نے جوانوں کو بیداری اور اتحاد سے کام اور محنت کی تلقین کرتے ہویے انہیں ملت کے لیے سرمایہ قرار دیا۔

حرم مطہر کے متولی حجت‌الاسلام والمسلمین رئیسی نے بھی زایرین سے خطاب کیا اور حرم مطہر کی خدمات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ لاکھوں زایرین نوروز کے موقع پر حرم مطہر کی زیارت سے مشرف ہوچکے ہیں۔/

نظرات بینندگان
captcha